سپریم کورٹ نے سماعت کے دوران ای ڈی سے کہا : "زندگی اور آزادی بہت اہم ہیں۔ آپ اس سے انکار نہیں کر سکتے۔" فائل فوٹو ۔

کیجریوال کو الیکشن سے پہلے کیوں گرفتار کیا؟ سپریم کورٹ نے ای ڈی پر کی سوالات کی بوچھار

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے منگل کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) سے عام انتخابات سے پہلے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی گرفتاری کے وقت پر سوال اٹھایا اور ایجنسی سے جواب طلب کیا۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس دیپانکر دتہ کی بنچ نے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو سے وقت کے سوال کا جواب دینے کیلئے کہا۔ سپریم کورٹ نے سماعت کے دوران ای ڈی سے کہا : “زندگی اور آزادی بہت اہم ہیں۔ آپ اس سے انکار نہیں کر سکتے۔”

بنچ نے راجو سے کئی دیگر سوالات بھی پوچھے اور تفتیشی ایجنسی سے کہا کہ وہ کیجریوال کی درخواست کی سماعت کی اگلی تاریخ پر جواب دے۔ کیس کی سماعت جمعہ کو ہونے کا امکان ہے ۔ دونوں جج بدھ سے الگ الگ بنچوں میں بیٹھیں گے۔

اس سے ایک دن پہلے 29 اپریل کو اسی معاملے کی سماعت کے دوران، سپریم کورٹ نے کیجریوال کی جانب سے پیش ہوئے سینئر وکیل ابھیشیک سنگھوی سے بھی کئی سوالات پوچھے تھے اور کہا تھا کہ عام آدمی پارٹی کے لیڈر نے ماتحت عدالت میں کیس میں ضمانت کی درخواست کیوں دائر نہیں کی؟ ۔

بنچ نے کہا تھا کہ کیا آپ یہ کہہ کر اپنی ہی بات کی تردید نہیں کررہے ہیں کہ منی لانڈرنگ کی روک تھام کے قانون (PMLA) کی دفعہ 50 کے تحت ان کے بیانات ریکارڈ نہیں کئے گئے؟ آپ سیکشن 50 کے تحت بیان ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کئے جانے پر پیش نہیں ہوتے ہیں اور پھر کہتے ہیں کہ یہ ریکارڈ نہیں کیا گیا۔

خیال رہے کہ عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے قومی کنوینر اروند کیجریوال کو ایکسائز پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں 21 مارچ کو گرفتار کیا گیا تھا۔ وہ فی الحال عدالتی حراست میں یہاں تہاڑ جیل میں بند ہیں۔ سپریم کورٹ نے 15 اپریل کو ای ڈی کو نوٹس جاری کیا تھا اور کیجریوال کی عرضی پر اس سے جواب طلب کیا تھا۔

یہ معاملہ 2021-22 کے لیے دہلی حکومت کی اب منسوخ شدہ ایکسائز پالیسی کی تشکیل اور نفاذ میں مبینہ بدعنوانی اور منی لانڈرنگ سے متعلق ہے۔