شعیب اختر نے دعویٰ کیا کہ ٹیم انڈیا میں دلیری کی کمی رہ گئی ہے۔

آسڑیلیاکےخلاف ورلڈ کپ فائنل پرشکست پرشعیب اختربرہم۔کہا۔ٹیم انڈیا میں دلیری کی رہ گئی کمی

ورلڈ کپ 2023 کے فائنل میں ٹیم انڈیا کے فلاپ ہونے پر شعیب اختر نے اپنی رائے دی ہے۔ شعیب اختر نے کہا کہ ہندوستان نے آسٹریلیا کے خلاف ورلڈ کپ 2023 کے فائنل میں خوف کو اپنے اوپر حاوی کرکے کھیلا اور یہ بھی کہا کہ انڈیا کو بہتر پچ تیار کرنی چاہیے تھی۔ یاد رہے کہ ورلڈ کپ 2023 کے فائنل میں ہندوستان کو آسٹریلیا کے ہاتھوں 6 وکٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

پاکستان کے سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر نے آسٹریلیا کے خلاف ورلڈ کپ 2023 کے فائنل میں ہندوستانی ٹیم کی شکست پر مایوسی کا اظہار کیا تاہم انہوں نے ‘روہت بریگیڈ’ کی دو خامیوں کو بھی بے نقاب کردیا۔

یاد رہے کہ ورلڈ کپ 2023 کے فائنل میں ہندوستان کو آسٹریلیا کے ہاتھوں 6 وکٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا ۔ احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں ٹیم انڈیا نے پہلے بیٹنگ کی اور 50ویں اوور کی آخری گیند پر 240 رنز بنا کر پوری ٹیم آل آؤٹ ہوگئی۔ جواب میں آسٹریلیا نے ہدف 43 اوورز میں چار وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا۔

یہ بھی پڑھیں :

شعیب اختر نے کیا کہا؟

شعیب اختر نے دعویٰ کیا کہ ٹیم انڈیا میں دلیری کی کمی رہ گئی ہے۔ اس لیے انہوں نے فیصلہ کن میچ کے لیے تیز اور اچھال والی پچ تیار نہیں کی۔ شعیب اختر نے اپنے یوٹیوب چینل پر ٹیم انڈیا کے بارے میں ردعمل کا اظہار کیا۔

ہندوستان، قسمت کی وجہ سے فائنل میں نہیں پہنچ سکا۔ وہ اپنے شاندار کھیل کے بل بوتے پر فائنل میں پہنچے۔ تاہم، میں میچ کے لیے استعمال کی گئی پچ سے مایوس ہوں۔ میرے خیال میں ہندوستان کو بہتر پچ تیار کرنی چاہیے تھی اور ڈرپوک سوچ کے ساتھ نہیں کھیلنا چاہیے۔ اگر پچ پر زیادہ اچھال اور رفتار ہوتی تو ٹاس اتنا بڑا کردار ادا نہ کرتا۔

ہندوستانی ٹیم کو فائنل میں پہلے بیٹنگ کی دعوت ملی۔ کے ایل راہول (66) اور ویراٹ کوہلی (54) کی نصف سنچریوں کی مدد سے ہندوستانی ٹیم نے 240 رنز بنائے۔ کپتان روہت شرما نے 47 رنز بنائے۔ورلڈ کپ 2023 کے فائنل ٹیم انڈیا کی بولنگ مایوس کن رہی کیونکہ اسے 6 وکٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

شعیب اختر نے کہا کہ’’ میں ہندوستان کو ورلڈ کپ فائنل کھیلنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں ۔ ٹیم انڈیا کے لئے اس کارنامے کو حاصل کرنا آسان نہیں ہے۔ وہ دوسری ٹیموں کو شکست دے کر یہاں تک پہنچے ہیں۔ بدقسمتی سے وہ ایسے میچوں میں ہمیشہ پیچھے رہ جاتے ہیں۔ پچھلے 12 سالوں میں ہم نے انہیں فائنل تک آتے دیکھاہے اور قسمت ہندوستانی ٹیم کا ساتھ نہیں دیتی۔