پولیس میں ’کھوجی کتے‘ ہیں لیکن بلیاں کیوں نہیں؟ ایلون مسک کے ٹوئٹ پر دہلی پولیس نے دیا دلچسپ جواب

ارب پتی بزنس مین اور ٹوئٹر کے مالک ایلون مسک نے اپنے بیٹے لیل ایکس کی جانب سے پوچھے گئے ایک سال کو ٹوئٹر پر شیئر کیا ہے، جس میں پوچھا گیا ہے کہ اگر پولیس میں کھوجی کتے ہوتے ہیں، تو بلیاں کیوں نہیں ہوتیں۔ مسک کے اس ٹوئٹ کا دہلی پولیس نے بڑا ہی مزیدار اور دلچسپ جواب دیا ہے۔ ایلون مسک نے جمعرات کو ٹوئٹ کیا، ’لیل ایکس نے پوچھا ہے کہ کیا پولیس میں بلیاں ہیں، کیونکہ پولیس میں کھوجی کتے ہوتے ہیں۔‘


اس کے بعد کئی لوگوں نے ٹوئٹر پر مسک کے اس سوال کا جواب اپنے اپنے طریقے سے دیا ہے۔ جب کہ دہلی پولیس کی جانب سے دئیے گئے دلچسپ اور مزیدار جواب نے سب کا دھیان اپنی جانب کھینچا ہے۔ دہلی پولیس نے ٹوئٹ کیا، ایلون مسک، برائے مہربائے لیل ایکس کو بتائیں کہ پولیس میں بلیوں کو اس لیے نہیں رکھا جاتا ہے کیونکہ ان پر ’فیلن (بلی کی نسل سے متعلق)-وائی اور ’پر(بلی کی طرح آواز نکالنے) پرپٹیشن‘ کا کیس درج ہوسکتا ہے۔


یہ بھی پڑھیں:

انجان شخص سے حاملہ ہوئی خاتون، دیا بچے کو جنم، پھر کہی ایسی بات، جان کر رہ جائیں گے دنگ!

یہ بھی پڑھیں:

تین تین لڑکیوں سے معاشقے، راز کھلتے ہی تینوں نے مل کر بوائے فرینڈ کو سکھایا ایسا سبق، اڑگیا ہوش!

دہلی پولیس کی جانب سے بتائے گئے الفاظوں کے استعمال اور دلچسپ جواب کے لیے ٹوئٹر پر لوگ کافی تعریفیں کررہے ہیں، دہلی پولیس نے ’فیلنی (جرائم) اور پرپیٹیشن (جرم) میں لفظوں کی جادوگری دکھاتے ہوئے یہ جواب دیا ہے۔