نیٹ ورک 18 گروپ کے ایڈیٹر ان چیف اور منیجنگ ڈائریکٹر راہل جوشی کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں وزیراعظم مودی نے عوام کے لیے ان کی حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کی تفصیل بتائی ۔

جیسے ہی میری تیسری مدت کار شروع ہوگی…مستقبل کو لے کر کیا ہے منصوبہ؟ وزیراعظم مودی نے کیا انکشاف

نئی دہلی: لوک سبھا انتخابات کے درمیان وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ وہ اپنی اگلی میعاد میں ان کاموں کو آگے بڑھائیں گے جو انہوں نے گزشتہ برسوں میں عوامی بہبود کے لئے کیے ہیں۔ نیٹ ورک 18 گروپ کے ایڈیٹر ان چیف اور منیجنگ ڈائریکٹر راہل جوشی کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں وزیراعظم مودی نے عوام کے لیے ان کی حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کی تفصیل بتائی اور کہا کہ میں انتخابات میں مسلسل کہتا رہا ہوں کہ ہم نے اچھے کام کیے ہیں۔ غریبوں کے 4 کروڑ گھر بنائے گئے ہیں۔ میں بہت سے لوگوں سے کہتا ہوں کہ جب آپ اس انتخابی مہم میں جائیں تو ان لوگوں کی فہرست بھیج کر میری مدد کریں جن کے گھر نہیں بنے ہیں۔ جیسے ہی میری تیسری مدت کار شروع ہوگی، میں اس کام کو آگے بڑھانا چاہتا ہوں۔

وزیر اعظم کے طور پر ریکارڈ تیسری مدت حاصل کرنے کے لیے پراعتماد وزیراعظم مودی نے مستقبل کے لیے اپنا ویژن بھی پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں مزید 3 کروڑ گھر بنانا چاہتا ہوں۔ اب آیوشمان بھارت اسکیم دنیا کی سب سے بڑی ہیلتھ انشورنس اسکیم ہے۔ یہ 55 کروڑ لوگوں کو علاج کا بھروسہ ہے۔ یہ یقین دہانی ہے کہ مودی حکومت آپ کے ساتھ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس بار ہم نے منشور میں کہا ہے کہ کوئی شخص کسی بھی طبقے، معاشرے، پس منظر سے تعلق رکھتا ہو، 70 سال سے زیادہ عمر کے مرد اور خواتین دونوں کو 5 لاکھ روپے تک کا مفت علاج ملے گا۔ اس بار ہم نے منشور میں یہ بھی کہا ہے کہ ہم یہ فائدہ آشا ورکرس کو دیں گے۔ ہم خواجہ سراؤں کو ان کی عمر سے قطع نظر فوائد فراہم کریں گے۔

مرکز کی اسکیموں کے بارے میں وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ہمارے ملک میں بینکوں کی حالت خراب تھی۔ ملک کی نصف سے زیادہ آبادی ایسی تھی کہ انہوں نے بینکوں میں کھاتے کھولنے کے لیے رقم ادا کرتی تھی، لیکن بینکوں نے کبھی ان کے کھاتے نہیں کھولے۔ پھر مودی آئے  52 کروڑ بینک کھاتے کھلوائے اور میں نے اس کا سب سے بڑا فائدہ اٹھایا۔ میں نے جن دھن، موبائل اور آدھار کی تثلیث کو اپنایا اور ڈائریکٹ بینیفٹ ٹرانسفر (DBT) کی حوصلہ افزائی کی۔

انہوں نے کہا کہ 36 لاکھ کروڑ روپے کی رقم – یہ ہندسہ بہت بڑا ہے – ڈی بی ٹی کے ذریعے لوگوں کے کھاتوں میں گئی ہے۔ ہمارے ملک میں اتنی بڑی مالی شمولیت (اکاؤنٹس کھولنے کی وجہ سے) ہوئی ہے۔ یہ ایک سال میں دنیا میں کھولے گئے بینک کھاتوں کی تعداد سے بھی زیادہ ہے۔

اپنی حکومت کی کارکردگی کا 2014 سے پہلے کے حالات سے موازنہ کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ آپ دیکھئے 2014 سے پہلے کیا صورتحال تھی؟ ‘Fragile 5’ کا عنوان دیا جاتا تھا۔ آج ہم ایک متحرک معیشت بن چکے ہیں۔ آئی ایم ایف کے پاس دنیا کے 150 ممالک کا ایک گروپ ہے – جس میں چین اور ہندوستان بھی شامل ہیں – جسے ہم ترقی پذیر ممالک یا ابھرتی ہوئی معیشتوں والے ممالک کہہ سکتے ہیں۔

‘فریجائل 5’ کیا ہے؟

دراصل اگست 2013 میں مورگن اسٹینلے کے ایک مالیاتی تجزیہ کار نے ابھرتی ہوئی مارکیٹ کی معیشتوں کی نمائندگی کرنے کے لیے “Fragile 5” کی اصطلاح وضع کی، جو اپنی ترقی کے عزائم کو پورا کرنے کے لیے غیر پائیدار غیر ملکی سرمایہ کاری پر حد سے زیادہ منحصر ہوگئے ہیں۔ ‘فریجائل فائیو’ کے پانچ ارکان میں ترکی، برازیل، ہندوستان، جنوبی افریقہ اور انڈونیشیا کو شامل کیا گیا تھا۔