دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو راجدھانی کی راؤز ایونیو کورٹ سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ (News18)

کیجریول کو عدالت سے ایک اور جھٹکا، پرائیویٹ ڈاکٹر سے ریگولر ملاقات کی عرضی خارج

نئی دہلی : دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو راجدھانی کی راؤز ایونیو کورٹ سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ عدالت نے وزیراعلیٰ کی شوگر کے حوالے سے اپنے نجی ڈاکٹر سے باقاعدگی سے مشورہ کرنے کی درخواست مسترد کردی ہے۔ اروند کیجریوال کی جانب سے ریگولر انسولین دئے جانے کی درخواست کی گئی تھی۔ اس پر جج نے کہا کہ اس کے لیے ایمس کے ماہر ڈاکٹروں (Endorinologist/Diabatologist) کی نگرانی میں ایک میڈیکل بورڈ بنایا جائے جو اس پر فیصلہ کرے گا۔

اروند کیجریوال نے حال ہی میں راؤز ایونیو کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ عرضی داخل کرتے ہوئے دہلی کے وزیر اعلیٰ نے کہا تھا کہ وہ شوگر کے مرض میں مبتلا ہیں۔ گرفتاری سے پہلے سے وہ اپنے پرائیویٹ ڈاکٹر سے اس کا علاج کروا رہے ہیں ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ انہیں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے باقاعدگی سے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کرنے کی اجازت دی جائے۔ ای ڈی نے اس کی مخالفت کی۔

بتادیں کہ اروند کیجریوال کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے گزشتہ ماہ 21 مارچ کو دہلی شراب پالیسی میں مبینہ گھپلے کے معاملے میں گرفتار کیا تھا۔ وہ فی الحال عدالتی حراست میں تہاڑ جیل میں بند ہیں۔ اس معاملے میں سابق نائب وزیراعلی منیش سسودیا بھی تہاڑ جیل میں بند ہیں۔

اروند کیجریوال کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے کہا کہ ٹائپ 2 ذیابیطس کے مریض ہونے کے باوجود وزیراعلیٰ ہر روز آم اور مٹھائیاں کھا رہے ہیں تاکہ طبی بنیادوں پر انہیں ضمانت مل سکے۔ ای ڈی نے دعویٰ کیا کہ کیجریوال طبی بنیادوں پر ضمانت حاصل کرنے یا اسپتال میں داخل ہونے کے لیے ایسی خوراک کھا رہے ہیں۔

ای ڈی نے عدالت کو بتایا کہ ٹائپ 2 ذیابیطس کے مریض ہونے کے باوجود، کیجریوال باقاعدگی سے چینی والی چائے، آم، کیلا، مٹھائی (1 یا 2 ٹکڑے)، پوڑی، آلو کی سبزی وغیرہ جیسی چیزیں کھا رہے ہیں۔ ان چیزوں کے استعمال سے بلڈ شوگر بڑھ جاتی ہے۔ یہ طبی بنیادوں پر عدالت سے ضمانت حاصل کرنے کے لئے کیا جا رہا ہے۔