مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی ۔ فائل فوٹو ۔ پی ٹی آئی ۔

ممتا بنرجی نے I.N.D.I.A اتحاد کو دیا جھٹکا، چھ دسمبر کی میٹنگ میں نہیں ہوں گی شامل، جانئے کیوں؟

کولکاتہ: مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی بدھ کو اپوزیشن اتحاد ‘انڈین نیشنل ڈیولپمنٹ انکلوسیو الائنس’ (انڈیا) کے رابطہ اجلاس میں شرکت نہیں کریں گی۔ بتایا جا رہا ہے کہ اسی دن شمالی بنگال میں ان کا ایک پروگرام پہلے سے طے ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ان کی پارٹی ترنمول کانگریس بھی اس میٹنگ میں شرکت نہیں کر سکتی ہے کیونکہ ان کے پاس ایسی کسی میٹنگ کے بارے میں ‘کوئی معلومات’ نہیں ہے۔

بی جے پی نے مدھیہ پردیش، راجستھان اور چھتیس گڑھ میں کامیابی حاصل کی اور کانگریس کو شکست دے کر ہندی پٹی میں اپنی گرفت مضبوط کرلی۔ تلنگانہ کانگریس کے لئے امید کی کرن بن کر ابھرا، جہاں اس نے ریاستی اسمبلی انتخابات میں بھارت راشٹر سمیتی کو بے دخل کردیا۔ بہت سے لوگوں نے ان نتائج کو اگلے سال ہونے والے عام انتخابات سے پہلے کا سیمی فائنل بتایا ہے۔

اتوار کو تین ریاستوں میں پارٹی کی شکست کے بعد کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے اپوزیشن گروپ کی اگلی میٹنگ 6 دسمبر کو بلائی تھی۔ توقع ہے کہ میٹنگ میں اگلے سال ہونے والے لوک سبھا انتخابات کا لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔ یہ میٹنگ دہلی میں کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے کی رہائش گاہ پر ہوگی۔

نیوز18 اردو اب وہاٹس ایپ پر بھی، جوائن کرنے کیلئے یہاں کلک کریں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ میٹنگ کے دوران اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں کے ذریعہ لوک سبھا انتخابات سے قبل بھارتیہ جنتا پارٹی کا مقابلہ کرنے کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال اور اسے حتمی شکل دئے جانے کا امکان ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کی یہ میٹنگ پانچ ریاستوں مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، راجستھان، تلنگانہ اور میزورم کے اسمبلی انتخابات کے بعد ہو رہی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: فضائیہ کا تربیتی طیارہ حادثہ کا شکار، دو پائلٹوں کی موت، حیدرآباد سے بھری تھی اڑان

یہ بھی پڑھئے: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس: ٹھنڈ بہت دھیمی رفتار سے آرہی ہے، لیکن سیاسی گرمی تیزی سے بڑھ رہی: وزیراعظم مودی

26 اپوزیشن جماعتوں نے اگلے لوک سبھا انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والے قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) سے مقابلہ کرنے کے لئے ‘انڈیا’ اتحاد بنایا ہے۔ اب تک ‘انڈیا’ اتحاد کی تین میٹنگیں پٹنہ، بنگلورو اور ممبئی میں ہو چکی ہیں۔ ممبئی میں پچھے دنوں ہوئی میٹنگ میں اتحاد کے مستقبل کے پروگراموں کا خاکہ تیار کرنے کے لئے 14 رکنی رابطہ کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔ رابطہ کمیٹی اپوزیشن اتحاد کے اعلیٰ ترین فیصلہ ساز ادارے کے طور پر کام کرے گی۔