ایران کی جانب سے اسرائیل پر حملے کے بعد مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کا ماحول ہے۔ علامتی تصویر۔

کیا اب ایران پر حملے کی تیاری ….؟ اسرائیل کے فوجی سربراہ نے دیا یہ بڑا بیان

یروشلم: ایران کی جانب سے اسرائیل پر حملے کے بعد مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کا ماحول ہے۔ یہاں جنگ شدت اختیار کر رہی ہے۔ ادھر اسرائیل کے فوجی سربراہ نے اب بڑی بات کہہ دی ہے۔ اسرائیل کے فوجی سربراہ نے کہا کہ اسرائیل ہفتے کے آخر میں ایران کے میزائل حملے کا جواب دے گا۔ تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ یہ (جواب) کب اور کیسے دیا جائے گا۔

لیفٹیننٹ جنرل ہرجی ہلیوی نے کہا کہ اسرائیل اب بھی اپنے اقدامات پر غور کر رہا ہے لیکن ایرانی میزائلوں اور ڈرون حملوں کا جواب دیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بات نیواتیم ہوائی اڈے کے دورے کے دوران کہی۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ ایرانی حملے میں نیواتیم ایئرپورٹ کو معمولی نقصان پہنچا ہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو ممکنہ ردعمل پر بات کرنے کے لیے اعلیٰ حکام سے بات چیت کر رہے ہیں۔ ایران کے سینکڑوں ڈرونز، بیلسٹک میزائلوں اور کروز میزائلوں سے حملے کے بعد دنیا بھر کے ممالک کے رہنما اسرائیل پر زور دے رہے ہیں کہ وہ جوابی کارروائی نہ کرے۔ ہفتہ کو کیا گیا ایرانی حملہ یہ پہلا موقع تھا جب 1979 کے اسلامی انقلاب سے سے چلی آرہی دہائیوں کی دشمنی کے باوجود ایران نے اسرائیل پر براہ راست فوجی حملہ کیا ہے۔

یہ حملہ شام میں ایک مبینہ اسرائیلی حملے کے دو ہفتے بعد ہوا ہے جس میں ایرانی قونصل خانے کی عمارت پر دو ایرانی جنرل کی موت ہوگئی تھی۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ امریکہ، برطانیہ اور فرانس سمیت دیگر ممالک کی مدد سے ایران کی جانب سے 99 فیصد ڈرون اور میزائل حملے روک لئے گئے تھے۔ ان سب کے باوجود ایران نے حملے کو کامیاب قرار دیا ہے۔