ایلن مسک ایک مرتبہ پھر موضوع بحث ہیں اور اس کی وجہ ان کا سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹویٹر خریدنے کی پیشکش کرنا ہے۔ مسک نے ٹویٹر کو 43 بلین ڈالر میں خریدنے کی پیشکش کی ہے۔ اب مسک کچھ کہیں یا کریں ، اور اس کے بارے میں میمز یا لطیفے نہ بنیں، ایسا نہیں ہو سکتا۔ دریں اثناء کچھ انٹرنیٹ صارفین نے دنیا کے امیر ترین شخص کو ایک اور مشورہ دیا ہے کہ وہ اس وقت مشکلات میں گھرے ملک کا تمام غیر ملکی قرض اتنی رقم سے ادا کر سکتے ہیں ۔
یہ بھی پڑھئے : CM بھگونت مان کے خلاف پولیس میں شکایت درج، شراب پی کر گرودوارہ میں داخل ہونے کا الزام
یہاں سری لنکا کی بات کی ہو رہی ہے، جو اپنی آزادی کے بعد سے اب تک کی بدترین معاشی کساد بازاری سے گزر رہا ہے۔ سری لنکا نے منگل کو اپنے 51 بلین ڈالر کے غیر ملکی قرضے کی ادائیگی سے ہاتھ کھڑا کردیا ۔
can you buy sri lanka instead?
we could do with $43Bn right about now.
— Masud Zaheed (@masudzaheed) April 14, 2022
اب جب مسک نے ٹویٹر کو 43 بلین ڈالر میں خریدنے کی بات کی ہے تو بہت سے صارفین نے انہیں مشورہ دیا کہ مسک اس رقم سے سری لنکا کا غیر ملکی قرض ادا کر کے اس کو ہی خرید لیں۔
Elon Musk’s Twitter bid – $43 billion
Sri Lanka’s debt – $45 billion
He can buy it and call himself Ceylon Musk ?H/t Whatsapp
— Kunal Bahl (@1kunalbahl) April 14, 2022
یہ بھی پڑھئے : کانگریس میں شامل ہوں گے پرشانت کشور؟ دہلی میں Congress ہائی کمان کے ساتھ میٹنگ
اسنیپ ڈیل کے سی ای او کنال بہل ان لوگوں میں شامل تھے جنہوں نے کہا کہ ایلن مسک کا 43 بلین ڈالر میں ٹویٹر خریدنے کا آفر سری لنکا کے غیر ملکی قرض کے برابر ہے۔ بہل نے ٹویٹر پر چٹکی لیتے ہوئے کہا کہ وہ اسے ہی خرید سکتے ہیں اور خود کو سیلون مسک کہہ سکتے ہیں ہے۔ بتادیں کہ آزادی سے پہلے سری لنکا کو سیلون کے نام سے ہی جانا جاتا تھا۔
حالانکہ بہت سے لوگ اس سے خوش نہیں ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ اگر ایک شخص پورے ملک کو خرید سکتا ہے تو اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ عوام کے درمیان معاشی فرق کتنا بڑا ہے۔ یہ ایک بہت بڑا مسئلہ ہے۔