ایران کے وزیر خارجہ نے  کہا ہے کہ ایران پر ہوئے حملے کی تحقیقات جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب تک اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے کہ اس حملے کے پیچھے اسرائیل کا ہاتھ تھا۔

’حملے کے پیچھے اسرائیل کے ہونے کا ثبوت نہیں‘، ایران نے کہا : جانچ میں کچھ ملا تو چھوڑیں گے نہیں

ایران کے وزیر خارجہ نے  کہا ہے کہ ایران پر ہوئے حملے کی تحقیقات جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب تک اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے کہ اس حملے کے پیچھے اسرائیل کا ہاتھ تھا۔ ایرانی وزیر خارجہ نے دھمکی دی کہ اگر اسرائیل نے ایران پر حملے کی کوشش کی تو ایران اس کا فوری اور منہ توڑ جواب دے گا۔ وہیں اسرائیل کی جانب سے اس حوالے سے کوئی بیان نہیں دیا گیا ہے۔

بتادیں کہ جمعہ کو ایران کے شہر اصفہان میں حملے کی خبریں میڈیا میں چھائی رہی تھیں۔ اب ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے اس حوالے سے بیان جاری کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ‘کچھ ڈرون ایران کے اندر سے ہی اڑے تھے جنہیں چند میٹر تک اڑان بھرنے کے بعد ہی مار گرایا گیا تھا۔’ حسین امیر عبداللہیان نے کہا، ‘وہ ڈرون بچوں کے کھلونوں کی طرح تھے، جن سے ہمارے بچے کھیلتے ہیں۔’

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ‘ابھی تک یہ ثابت نہیں ہو سکا کہ اس حملے کے پیچھے اسرائیل کا ہاتھ تھا۔ اس معاملے کی تحقیقات جاری ہے تاہم میڈیا رپورٹس میں جو کہا جا رہا ہے وہ درست نہیں ہے۔ جمعے کو ایران میں دھماکوں کی آواز سنی گئی تھی۔ ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ فضائی دفاعی نظام نے تین ڈرونز کو نشانہ بنایا جس کے باعث دھماکے کی آواز سنی گئی۔ ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ کچھ عسکریت پسندوں نے یہ ڈرون اڑائے ہوں۔

ایران کے وزیر خارجہ نے اسرائیل کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ ‘اگر اسرائیل دوبارہ کوئی غلطی کرتا ہے یا کوئی ایسا کام کرتا ہے، جو ایران کے مفاد میں نہیں ہے تو ہم منہ توڑ جواب دیں گے۔’ جمعہ کو ایران کے کسی اسٹریٹجک ٹارگٹ پر حملے کی کوئی اطلاع نہیں ہے اور نہ ہی ایران کو کوئی نقصان پہنچا ہے۔ اسرائیل کی طرف سے ابھی تک کوئی بیان نہیں دیا گیا ہے۔ امریکہ نے بھی کسی حملے میں شامل ہونے کی تردید کی ہے۔