یہ قرار داد سلامتی کونسل کے 10 منتخب اراکین نے لائی تھی، جس کی حمایت روس اور چین نیز اقوام متحدہ میں 22 ملکوں کے عرب گروپ نے کی تھی۔ فائل فوٹو ۔

‘غزہ میں فورا جنگ بندی ہو’، یو این ایس سی نے پہلی مرتبہ کیا مطالبہ، ووٹنگ سے غائب رہا امریکہ

اقوام متحدہ : اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) نے پیر کو پہلی بار مسلمانوں کے مقدس مہینے رمضان کے دوران غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔ اس نے فوری طور پر لڑائی بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ امریکہ نے اس قرارداد سے خود کو الگ کر لیا، جس میں 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل میں حماس کے اچانک حملے کے دوران یرغمال بنائے گئے سبھی افراد کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔

رمضان کا مہینہ 10 مارچ سے 9 اپریل تک ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ تجویز کی منظوری کے بعد بھی جنگ بندی کی مدت صرف دو ہفتے ہی رہے گی۔ حالانکہ مسودے میں کہا گیا ہے کہ ’’ایک مستقل جنگ بندی ہونی چاہیے۔‘‘ اس سے پہلے اس تجویز پر ووٹنگ ہفتے کی صبح ہونی تھی لیکن اس کے اسپانسرز نے اسے پیر کی صبح تک ملتوی کر دیا تھا۔

اسرائیل کا اتحادی امریکہ جو ہر بار اس معاملے کو ویٹو کرتا تھا، اس بار ووٹنگ کے دوران غیر حاضر رہا۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جنگ بندی کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کر لی گئی۔ امریکہ کے علاوہ سلامتی کونسل کے دیگر 14 ارکان نے ‘ہاں’ میں ووٹ دیا۔

یہ قرار داد سلامتی کونسل کے 10 منتخب اراکین نے لائی تھی، جس کی حمایت روس اور چین نیز اقوام متحدہ میں 22 ملکوں کے عرب گروپ نے کی تھی۔ ایسے میں پہلے ہی سے یہ توقع کی جا رہی تھی کہ یہ منظور ہو جائے گا، بشرطیکہ امریکہ ویٹو نہ کرے اور وہی ہوا۔

حالانکہ امریکہ نے خبردار کیا تھا کہ پیر کی صبح قرارداد پر ووٹنگ امریکہ، مصر اور قطر کی جانب سے دشمنی روکنے کی کوششوں کو متاثر کر سکتی ہے۔