سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے ہندوستان کی سپریم کورٹ کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے اسے 'متعصبانہ فیصلہ' قرار دیا۔فائل فوٹو ۔

آرٹیکل 370 : پاکستان کو سپریم کورٹ کے فیصلہ سے لگی مرچی، جانئے کیا کہا؟

اسلام آباد : پاکستان نے پیر کو کہا کہ آرٹیکل 370 پر ہندوستان کی سپریم کورٹ کے فیصلے کی کوئی قانونی اہمیت نہیں ہے۔ اس کے ساتھ اس نے یہ بھی کہا کہ بین الاقوامی قانون 5 اگست 2019 کے ہندوستان کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کو تسلیم نہیں کرتا۔ سپریم کورٹ نے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کے اگست 2019 کے مرکزی حکومت کے فیصلے کو برقرار رکھا، جس نے سابقہ ​​ریاست جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دیا تھا۔

پاکستان کے قائم مقام وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر ایک پوسٹ میں کہا “بین الاقوامی قانون 5 اگست 2019 کو ہندوستان کی جانب سے کی گئی یکطرفہ اور غیر قانونی کارروائی کو تسلیم نہیں کرتا۔ سپریم کورٹ آف انڈیا کی طرف سے عدالتی منظوری کی کوئی قانونی اہمیت نہیں ہے۔ کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حق خود ارادیت حاصل ہے۔”

سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے ہندوستان کی سپریم کورٹ کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے اسے ‘متعصبانہ فیصلہ’ قرار دیا۔  اپریل 2022 سے اگست 2023 تک وزیر اعظم رہے شہباز شریف نے کہا کہ ہندوستان کی عدالت عظمی نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے خلاف اپنا فیصلہ دے کر بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔ سپریم کورٹ نے لاکھوں کشمیریوں کی قربانیوں کو دھوکہ دیا ہے۔

 یہ بھی پڑھئے:   جموں وکشمیر،ہندوستان کااٹوٹ انگ، آرٹیکل370کی منسوخی درست، اسمبلی انتخابات کروانےسپریم کورٹ کی ہدایت

یہ بھی پڑھئے:   ہندوستان اورسلطنت عمان کےدرمیان سفارتی تعلقات میں ایک سنگ میل،عمان کےسلطان کا دورہ ہندجلد

انہوں نے کہا کہ یہ ’متعصبانہ فیصلہ‘ کشمیر کی ’آزادی کی تحریک‘ کو مزید تقویت دے گا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی جدوجہد میں کوئی کمی نہیں آئے گی۔ شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) کشمیریوں کے حقوق کے لیے ہر سطح پر آواز بلند کرے گی۔

مسئلہ کشمیر اور پاکستان کی جانب سے سرحد پار سے ہونے والی دہشت گردی پر ہندوستان اور پاکستان کے تعلقات اکثر کشیدہ رہے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اس وقت مزید خراب ہوگئے تھے جب ہندوستان نے آرٹیکل 370 کو منسوخ کر دیا، جب پاکستان نے ہندوستانی سفیر کو ملک بدر کر دیا اور تجارتی تعلقات کو کم کر دیا۔ ہندوستان نے بارہا کہا ہے کہ کشمیر ایک اندرونی معاملہ ہے، اور یہ بھی کہا ہے کہ وہ دہشت گردی، تشدد اور دشمنی سے پاک ماحول میں پاکستان کے ساتھ معمول کے دوستانہ تعلقات چاہتا ہے۔